120

کپاس ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،

کپاس ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے،
حکومت پنجاب کی زیر نگرانی محکمہ زراعت کے تمام ادارے کپاس کے فروغ اور آئی آپی ایم کی ترویج کے لیے کوشاں ہیں.ان خیالات کا اظہار ڈپٹی سیکرٹری ٹیکنیکل زراعت جنوبی پنجاب ڈاکٹر حیدر کرار نے محکمہ زراعت (توسیع) اور پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول کے افسران اور فیلڈ اسٹاف کو آئی پی ایم کی ٹریننگ دیتے ہوۓ کہا. انھوں نے کہا کہ کپاس کی بہتر پیداوار اور قدرتی ماحول کے لیے آئی پی ایم ٹیکنالوجی پر عمل کرنا ضروری ہے. کاشتکار کپاس کی بجائی سے لے کر 60 دن تک زرعی زہروں کے استعمال سے گریز کریں کیونکہ یہ ماحول دوست کیڑوں کے لیے نقصان کا باعث ہے. انھوں نے بتایا کہ گزشتہ سال کے تجربات اور مشاہدات کی روشنی میں کاشتکاروں کو چاہیے کہ پہلے سپرے میں تاخیر کریں اور ضرورت کے تحت نیم، کوڑتما، اک اور تمباکو پر مشتمل ماحول دوست نباتاتی سپرے کریں علاوہ ازیں بائیو کارڈز، پیلے کارڈز، جنسی پھندے اور پی بی روپس کے استعمال سے ہم سفید مکھی اور گلابی سنڈی جیسے نقصان دہ کیڑوں کا تدارک ممکن بنا سکتے ہیں.اس موقع پر ڈائریکٹر زراعت توسیع ڈی جی خان ڈویژن مہر عابد حسین، ڈپٹی ڈائیریکٹر محکمہ زراعت (توسیع) مظفرگڑھ رانا حبیب الرحمٰن خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع تحصیل مظفرگڑھ عبد الرزاق، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع تحصیل کوٹ ادو شبیر احمد گشکوری، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع تحصیل علی پور رانا محمد اعجاز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محکمہ زراعت توسیع تحصیل جتوئی اسداللہ خان، اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹیسائیڈذ خواجہ عبدالحی عابد، کاٹن انسپیکٹر سیف المحمود کے علاوہ ضلع بھر کے زراعت آفیسران اور فیلڈ اسٹنٹ بھی موجود تھے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں